اسلام ٹائمز 20 Nov 2013 12:40 http://www.islamtimes.org/vdcjm8etyuqe8az.3lfu.html -------------------------------------------------- 12 ربیع الاول اور 10 محرم کے جلوسوں پر کسی صورت پابندی نہیں لگائی جاسکتی ٹائٹل : جمعہ کو ہونیوالا احتجاج اہل سنت کا نہیں، کوئی سنی احتجاج میں شریک نہ ہو، علامہ راغب نعیمی -------------------------------------------------- اسلام ٹائمز: جامعہ نعیمہ کے ناظم اعلٰی نے تمام اہل سنت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ 12ربیع الاول شریف اور 10 محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی کسی صورت نہیں لگائی جاسکتی کیونکہ یہ دونوں جلوس صدیوں سے چلے آرہے ہیں جب کالعدم تنظیمیں پیدا بھی نہیں ہوئی تھیں تب سے یہ جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ متن : اسلام ٹائمز۔ جمعہ کو ملک گیر سطح پر ہونے والے احتجاج سے اہل سنت کا کوئی تعلق نہیں، کیونکہ اہل سنت ہمیشہ پرامن ہیں اور رہیں گے، راولپنڈی میں ہونے والا افسوس ناک واقعہ شیعہ دیوبندی لڑائی ہے، ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی احتجاج میں شریک نہ ہوں، بلکہ اس روز اہل سنت یوم امن کے طور پر منائے گی، جمعہ کو ملک گیر سطح پر یوم امن منایا جائے گا اور پاکستان بھر کی مساجد میں خطبہ جمعہ میں امن کے حوالے سے خطاب کریں گے اور لوگوں کو اسلام کا حقیقی پیغام محبت دیں گے، تاکہ لوگ پیار، محبت، اخوت اور ہر دوسرے فرد کو آزادی سے رہنے کا موقع دیں اور اس کے مذہبی عقائد کا احترام کریں، تاکہ پاکستانی معاشرہ میں برداشت کا کلچر عام کیا جاسکے۔ اس بات کا فیصلہ ناظم اعلٰی جامعہ نعیمیہ علامہ محمد راغب حسین نعیمی کی صدارت میںہونیوالے اہل سنت کی تمام جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ علامہ محمد راغب حسین نعیمی نے کہا کہ پاکستان میں ہر مسلک دوسرے مسلک کو جینے کا حق دے اور دوسرے مسلک کی دل آزاری نہ کرے، تاکہ امن کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت کی بنیاد پر ہونے والے اختلافات آنے والے دنوں میں خطرناک شکل اختیار کر سکتے ہیں، لہذا تمام ایجنسیوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ایسی تمام جماعتوں کی نشاندہی کریں جن میں انتہا پسندی پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 12 ربیع الاول شریف اور 10 محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی کسی صورت نہیں لگائی جاسکتی کیونکہ یہ دونوں جلوس صدیوں سے چلے آ رہے ہیں، جب کالعدم تنظیمیں پیدا بھی نہیں ہوئی تھیں تب سے یہ جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں پاکستان سنی تحریک کے ڈویژن امیر مولانا مجاہد عبدالرسول قادری، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر علامہ رضائے مصطفٰی نقشبندی اور جنرل سیکرٹری مولانا محمد علی نقشبندی، تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے ناظم شعبہ امتحانات علامہ غلام محمد سیالوی، سنی اتحاد کونسل پاکستان لاہور کے صدر مفتی محمد حسیب قادری، محافظان ختم نبوت پاکستان کے امیر مولانا محمد اعظم نعیمی بھی شریک تھے۔ دیگر جماعتوں کے رہنماؤں میں انجمن اساتذہ پاکستان کے صدر علامہ پیر محمدا طہر القادری، نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان کے جنرل سیکرٹری مفتی ابوبکر ایڈووکیٹ، جماعت اہل سنت پاکستان کے رہنما مفتی مسعود الرحمن، جماعت علماء اہل سنت کے مرکزی رہنما علامہ محمد قاسم علوی، نیشنل مشائخ کونسل پاکستان کے صدر پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی شیخ الحدیث مفتی عبدالعلیم سیالوی، شیخ الحدیث مفتی انوار القادری، شیخ الحدیث غلام نصیر الدین نصیر، علامہ محبوب احمد چشتی، ڈاکٹر سلمان قادری، مفتی محمد عمران حنفی، مفتی ابوبکر اعوان، مفتی محمد حسیب قادری، مفتی محمد ہاشم، مفتی عبدالستار سعیدی، مولانا فاروق احمد، حاجی محمد عمران، حافظ ارشد اقبال، علامہ محمد قاسم علوی، مفتی محمد ندیم، مفتی محمد قیصر، پروفیسر ظفر اقبال، مفتی محمد انتخاب احمد، علامہ محمد مشتاق احمد نوری، پروفیسر وارث علی شاہین، حافظ سفارش علی اور دیگر شامل تھے۔